Agra, Uttar pradesh, India
ہر روز نیا ایک تماشا دیکھا
محشر میں اگر یہ آتشیں دم ہوگا
ہرچند کہ طاعت میں ہوا ہے تو پیر
تیرا اے دل یہ غم فرو بھی ہوگا
کیسا احساں ہے خلق عالم کرنا
اندوہ کھپے عشق کے سارے دل میں
پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ
بس حرص و ہوا سے میرؔ اب تم بھاگو
مدت کے جو بعد جی بحال آتا ہے
چپکا چپکا پھرا نہ کر تو غم سے
وہ عہد گیا کہ جور اس کے سہیے
راضی ٹک آپ کو رضا پر رکھیے
ہم میرؔ سے کہتے ہیں نہ تو رویا کر
but-KHane se dil apne uThae na gae
اندیشۂ مرگ سے ہے سینہ سب ریش